پختونخوا م?
?ں سلاٹ گیمز کی مقبولیت حالیہ برسوں میں تیزی سے بڑھی ہے۔ یہ کھیل نوجوان نسل میں خاص طور پر مقبول ہیں، جس کی وجہ سے معاشرے میں کئی طرح کے تنازعات پیدا ہوئے ہیں۔ زیادہ تر سلاٹ گیمز آن لائن یا مقامی مراکز میں کھیلے جاتے ہیں، جن میں رقم کو خطرے میں ڈالا جاتا ہے۔
سماجی سطح پر، یہ کھیل نوجوانوں کی تعلیم اور روزگار پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ کئی خاندانوں نے شکایت کی ہے کہ ان کے بچوں نے سلاٹ گیمز کی لت کی وجہ سے گھریلو مسائل میں اضافہ کیا ہے۔ ماہرین نفسیات کے مطابق، یہ کھیل ذہنی دباؤ اور مالی مشکلات کا باعث بن سکتے ہیں۔
قانونی طور پر، پختونخوا حکومت نے 2017 میں جوا بازی کے خلاف سخت قوانین نافذ کیے تھے، لیکن سلاٹ گیم
ز ک?? اکثر تفریحی سرگرمی ?
?ے طور پر پیش کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے ان پر کارروائی میں رکاوٹیں ہیں۔ پولیس کے مطابق، گزشتہ سال ایسے 150 مراک
ز ک?? بند کیا گیا، لیکن یہ سرگرمیاں نئے طریقوں سے جاری ہیں۔
مذہبی رہنماؤں نے بھی سلاٹ گیم
ز ک?? اسلامی اصولوں کے خلاف قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کھیل معاشرتی اخلاقیات کو تباہ کر رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ نوجوانوں کو متبادل تفریحی مواقع فراہم کرے اور سلاٹ گیمز کے خلاف آگاہی مہم چلائے۔
مست
قبل میں، صوبائی حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ سلاٹ گیمز کے خلاف ٹیکنالوجی کو استعمال کرے۔ مثال ?
?ے طور پر، آن لائن ?
?لی?? فارم
ز ک?? بلاک کرنے اور عوامی مقامات پر نگرانی بڑھانے سے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ عوام کی بیداری اور خاندانی تعاون بھی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔